بس ایک دفعہ

0
311

جسے وہ نہیں لاۓ، وہ بنگلہ دیش بنا گیا

جسے وہ لاۓ، وہ ملک کے دو ٹکڑوں ہونے کے نتیجے میں وجود میں آیا

جسے وہ لاۓ، وہ چار سال سے لندن میں ہر روز پاکستانیوں کے ہاتھوں رسوا ہوا

جسے وہ لاۓ، وہ بریف کیس کیساتھ آۓ، مال بنا کے دوبارہ پاکستان نہیں آۓ

جسے وہ لاۓ، وہ مسٹر ٹین پرسنٹ سے مسٹر سو پرسنٹ بن گیا

جسے وہ لاۓ، وہ کراچی تباہ کرکے لندن بھاگ گیا

جسے وہ لاۓ، 16 ماہ میں ملک کی چولیں ہلا کے چلے گئے

جسے وہ لاۓ، اسکی قبر پے کوئ نہیں آتا

جسے وہ لاۓ، اُسکا نام لیوا کوئ نہیں

جسے وہ لاۓ، وہ دوبئی کے علاوہ کسی ملک میں رسوائ کے ڈر سے پبلک میں نہیں آ سکتا


صرف ایکدفعہ عوام کی طاقت سے کسی لیڈر کو آنے دیں، پاکستان بھی بنگلہ دیش اور بھارت کی طرح ترقی کرے گا

بس ایک دفعہ