پی ٹی آئ پر ایک اور حملہ، اس پوسٹ کو پھیلائیں تاکہ پی ٹی آئ کے ورکرز میں کنفیوژن نا پیدا ہو ۔ ارجنٹ

0
561

اکبر ایس بابر کی تحریک انصاف سنٹرل سیکریٹریٹ میں آمد میں نے پی ٹی آئ کیساتھ 20 سال گزارے اور سنٹرل سیکریٹریٹ میں ہی وقت گزارا، اسکے دفاتر کراۓ کے مکانوں میں بدلتے رہے، جی سکس، بلیو ایریا سے ہوتے بلاآخر جی ایٹ میں مستقل آفس کا قیام ہوا ویڈیو میں اکبر ایس بابر کے ساتھ جو لوگ ہیں، یہ میں نے کبھی نہیں دیکھے، مجھے تو یہ زرعی ماہرین لگتے ہیں جو دفتر پر قابض ہو کر اکبر ایس بابر کا استقبال کر رہے ہیں، ایسے کردار نو مئی کو بھی اچانک نمودار ہوۓ تھے یاد رہے کہ اکبر ایس بابر تحریک انصاف سے نکال دی گیا تھا اور زبردستی اپنے آپ کو تحریک انصاف کا ممبر کہتا ہے ذاتی طور پر جاننے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ اکبر ایس بابر اُن لوگوں میں سے ہے جو انا اور بدلے کی آگ میں جلتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پورا شہر انکے ساتھ اس آگ میں جلے میں خود بھی ایک موقع پر تحریک انصاف چھوڑ گیا تھا لیکن اپنی غلطی کا احساس ہوا اور خان صاحب کے جیل میں جانے سے پہلے ان سے براہ راست رابطہ کیا، بلا مشروط معافی طلب کی اور انکی نیک خواہشات اور برکتیں حاصل کی، ہماری ملاقات بھی طے تھی، میں نے اکبر ایس بابر کو سنٹرل سیکریٹریٹ میں بہت قریب سے دیکھا ہوا ہے اور انہیں مشورہ دوں گا کہ جن ہنڈلرز کے ہاتھوں میں آپ کھیل رہے ہیں، یہ تو ہر نالائق کی آپشن ہوتی ہے، لیکن آپ اپنے ظرف کو بڑا کریں اور اس موقع پر چھرا مت گھونپیں،پی ٹی آئ سے آپ کو گنتی کے چار ووٹ ملیں گے جو مجھے پتہ ہیں ویسے میرا خیال ہے کہ اب اگلا نشانہ تحریک انصاف کے مرکزی دفتر پر قبضہ کرنے کا ہے، جس طریقے سے انٹری ہوئ، جیسے میڈیا نے ایک معمولی خبر کو غیر معمولی بنا کر پیش کیا اور جو اعتماد اس قبضہ گروپ میں نظر آیا، اسکے پیش نظر یہ بات طے ہے کہ قبضہ گروپ کو لانچ کر دیا گیا ہے، ایک اور انتہائ گھٹیا چال یہ انٹرا پارٹی الیکشن کو سبو تاثر کرنے کی کوشش بھی ہے, اسکا سکرپٹ اکبر ایس بابر کا لکھا ہوا ہے اور منظوری محکمہ زراعت نے دی ہے