آزادی کی تلاش میں عمران خان کے پیچھے گئے، اُسے اندر کروا کے خود گھر بیٹھ گئے

0
490

عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم بنانے کیلئے 6 ماہ الیکشن کا انتظار کیا اور کاغذات نامزدگی کے تجویز کنندہ اغوا ہوگئے الیکشن کیلئے بلے کے نشان کیلئے لڑے، کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے بلا مل گیا لیکن سٹیڈیم بند کر دیا، سٹیڈیم پر چوکیدار نے گیٹ پر لکھ دیا “یہ شارع عام نہیں، یہاں صرف چوروں اور سہولت کاروں کو کھیلنے کی اجازت ہے، سٹیڈیم کے سکور بورڈ پر چوکیدار نے ایک گھٹیا نوکر کو بٹھا دیا ہے جو دو نمبر میچ کے دو نمبر سکور لکھے گا پاکستانیوں اب کہاں کھیلو گے؟ تمہاری زمین تم پر تنگ ہو گئی یہ وقت کھیل کود کا نہیں رہا، احتجاج کا ہے، انقلاب کا ہے، ووٹ سے کبھی کسی غلام قوم کو آزادی نہیں ملی، الیکشن ڈے پر اگر صرف ووٹ کیلئے نکلو گے تو ناکامی ہو گی، ہاں اگر ووٹ اور انقلاب کیلئے نکلو گے اور اکھٹے نکلو گے تو جیت ہوگی، تمہارے لیے نا تو تیسری جنگ عظیم ہونی ہے، نا بھارت نے 1971 کیطرح آزادی دلوانی ہے، بھارت نے گولی چلائے بغیر میدان جیتنے کا فن سیکھ لیا ہے اور وہ خاموشی سے اپنے سٹریٹیجی کے کامیاب ہونے کا انتظار کر رہا ہے، مودی اور اجیت دیول مسکرا رہے ہیں اور چاۓ کی چسکیاں لے رہے ہیں اور ساتھ میں مونگ پھلی بھی کھا رہے ہیں اور اپنی ذہانت پر خود ہی شرما رہے ہیں اور ہاں جوباہیڈن کے وٹس ایپ پر گندے جوکس سے لطف اندوز بھی ہو رہے ہیں، رشی سونک سلام کہہ رہا ہے، چین دور جا کر بیٹھ گیا ہے اور قوم فی الحال تماشا دیکھ رہی ہے