ایک آرمی چیف ایوب خان فاطمہ جناح کو ملکی سیاست سے فارغ کرکے بھٹو کو متعارف کرتا ہے، دوسرا آرمی چیف یحی خان بھٹو کو حکومت دیتا ہے، آدھے ملک کی قیمت پر، ُتیسرا آرمی چیف ضیاالحق آتا ہے، تو نواز شریف کو لے آتا ہے، تیسرا آرمی چیف آتا ہے تو آئ جی آئ کی فنڈنگ کرکے نواز شریف کو جتانے کی کوشش کرتاہے، چوتھا آتا ہے، بینظیر کو گرین سگنل دیتا ہے، پانچواں آتا ہے، بینظیر کو نکالتا ہے، چھٹا نواز شریف کو پھر این آر او دیکر لے آتا ہے، ساتواں آتا ہے، آصف زرداری کو این آر او دیکر لے آتا ہے، آٹھواں ایک اور این آر او دیکر نواز شریف کو لے آتا ہے، نواں عمران خان کو پروموٹ کرتا ہے، وہی رجیم چینج کر دیتا ہے، اگلا پھر نواز شریف پر ہاتھ رکھ دیتا ہے عوام کدھر جاۓ، نا اس کے ووٹ کی اہمیت، نا اسکی راۓ کی اہمیت، نا اسکے احتجاج کی اہمیت، پچاس سال سے بھٹو اور شریف فیملی کو باری باری لایا جاتا ہے، ملک کا دیوالیہ نکل گیا، صرف ساڑھے تین سال عمران خان کا اچھا دور آیا، الیکشن ایک ڈھونگ جس کیلئے کسی منشی کا انتخاب ہوتا ہے، منشی اپنا رجسٹر لیکر احکام بجا لاتا ہے، فائدے اُٹھا کر پتلی گلی سے نکل جاتا ہے، اس ملک کو آرمی چیف کے حوالے سے ریفارم لانی ہونگی تاکہ فوج کی سیاست میں مداخلت ختم کرکے فوج کا احترام بحال کیا جا سکے اور ملکی دفاع کو مضبوط کیا جا سکے، سول اداروں کو با اختیار اور عوام کو جوابدہ بنایا جاۓ، یہ سنگل پوائنٹ ایجنڈا اس ملک کی بقا کا واحد راستہ ہے سابق آرمی چیف مشرف کی ویڈیو ضرور دیکھ لیں تاکہ میری بات سمجھنے میں آسانی ہو
ایک شخص ہمیشہ اس ملک کا مالک ہے
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 21, 2024
ایک آرمی چیف ایوب خان فاطمہ جناح کو ملکی سیاست سے فارغ کرکے بھٹو کو متعارف کرتا ہے، دوسرا آرمی چیف یحی خان بھٹو کو حکومت دیتا ہے، آدھے ملک کی قیمت پر، ُتیسرا آرمی چیف ضیاالحق آتا ہے، تو نواز شریف کو لے آتا ہے، تیسرا آرمی چیف آتا ہے تو آئ جی آئ کی… pic.twitter.com/LlGgw6nvmJ