پاکستان کی مہنگائ مختلف کیوں ہے؟ پاکستان میں اشرافیہ اور غربت کے درمیان فرق؟

0
600

کچھ عقل سے پیدل پاکستان کی مہنگائی کو دنیا کی مہنگائی سے جوڑ کر پاکستان میں مہنگائی کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں مہنگائی کو GDP PER CAPITA (فی کس ملکی دولت) آمدنی کے تناظر میں دیکھنا چاہیے، مثال کے طور پر ترکیہ میں مہنگائ کی شرح 80 % ہے تو پاکستان میں 40 % ہے لیکن ترکیہ میں $ GDP per capita 10500 ہے اور پاکستان میں صرف 1500 $ ہے. یعنی فی کس دولت کا تناسب 7 گنا کم ہے ترکیہ میں کم از کم تںخواہ دو لاکھ پاکستانی کے لگ بھگ ہے، پاکستان میں کم از کم تنخواہ 15000 روپے ہے مہنگائ کو فی کس ملکی دولت کے تناسب سے دیکھنا ہو گا، پاکستان کی فی کس ملکی دولت پچھلے 18 ماہ میں کم ہوئ جبکہ مہنگائ کئی گنا بڑھ گئی یعنی عوام کی آمدنی بھی کم ہوئ اور خرچہ بھی بڑھ گیا، رجیم چینج آپریشن عوام کیلئے دو دھاری تلوار ثابت ہو ا جسنے آگے سے بھی کاٹا اور پیچھے سے بھی کاٹا، یعنی عوام کی ڈبل کٹائ! پاکستان میں تقریبا 12 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، یعنی ہر دوسرا پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے ہے اور اسکی ماہانہ آمدنی پندرہ سے بیس ہزار روپے ہے، ہر ملک کا غربت کا میعار مختلف ہے لیکن انٹرنیشنل معیار کے مطابق پاکستان میں اس آمدنی والے گروپ کو غربت کی لکیر کے نیچے تصور کیا جاتا ہے اشرافیہ کے تجزیے چونکہ اپنے ماحول میں بیٹھ کر ہوتے ہیں جہاں سب اپنے بڑے بڑے گھروں اور گاڑیوں میں زندگی گزار رہے ہوتے ہیں، اس لئے وہ اس زمینی حقائق سے نا بلد رہتے ہیں، انکی نگاہ اپنے ملازمین تک ہوتی ہے جو تیس سے پچاس ہزار تنخواہ لے رہے ہوتے ہیں اور یقینا غربت کی لکیر سے اُوپر ہوتے ہیں تو اشرافیہ ان چند ملازمین کو ہی غربت سمجھتی ہے، چوراہوں پر کھڑے بھکاریوں کو چند نوٹ تھما دیتی ہے اور اپنے آپ کو مطمعین کر لیتی ہے کہ میں نے غریبوں کی بھی مدد کر دی ہے احمد جواد