Source: Social Media
,الفاظ کی اپنی ہی ایک دنیا ہوتی ہے۔ ہر لفظ اپنی ذمہ داری نبھاتا ہے
کچھ لفظ حکومت کرتے ہیں۔ ۔ ۔
کچھ غلامی۔ ۔ ۔
کچھ لفظ حفاظت کرتے ہیں۔ ۔ ۔
اور کچھ وار۔ ۔ ۔
ہر لفظ کا اپنا ایک مکمّل وجود ہوتا ہے ۔ جب سے میں نے لفظوں کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ سمجھنا شروع کیا
تو سمجھا
,لفظ صرف معنی نہیں رکھتے
یہ تو دانت رکھتے ہیں۔ ۔ ۔ جو کاٹ لیتے ہیں۔ ۔ ۔
,یہ ہاتھ رکھتے ہیں
جو گریبان کو پھاڑ دیتے ہیں۔ ۔ ۔
,یہ پاؤں رکھتے ہیں
جو ٹھوکر لگا دیتے ہیں۔ ۔ ۔
,اور ان لفظوں کے ہاتھوں میں لہجہ کا اسلحہ تھما دیا جائے
تو یہ وجود کو چھلنی کرنے پر بھی قدرت رکھتے ہیں۔ ۔ ۔
,اپنے لفظوں کے بارے میں محتاط ہو جاؤ
انہیں ادا کرنے سے پہلے سوچ لو کہ یہ کسی کے وجود کو سمیٹیں گے
یا کرچی کرچی بکھیر دیں گے۔ ۔ ۔
کیونکہ
یہ تمہاری ادائیگی کے غلام ہیں اور تم ان کے بادشاہ ۔ ۔ ۔
اور بادشاہ اپنی رعایا کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اپنے سے بڑے بادشاہ کو جواب دہ بھی۔ ۔ ۔