Article Source: http://www.bbc.com/urdu/pakistan-40161421?ocid=wsurdu.chat-apps.in-app-msg.whatsapp.trial.link1_.auin
‘ایورسٹ ڈائری:’جہاں آکسیجن سلینڈر ہی زندگی کی ضمانت ہوں
اگلی صبح پہلے بھٹی صاحب اور پھر ان کے شرپا کو بھی ہیلی کاپٹر کی مدد سے بیس کیمپ منتقل کر دیا گیا۔ ریسکیو ہیلی کاپٹر نے بھٹی صاحب کو کیمپ تھری سے ‘لانگ لائن’ کے ذریعے اٹھایا اور سیدھا بیس کیمپ میں اتار دیا۔
بھٹی صاحب نے اس سے پچھلی رات 8600 میٹر کی بلندی پر نہ صرف سو کر گزاری بلکہ وہ صبح اپنے پیروں پر چل کر کیمپ فور تک آئے تھے۔
وہ شاید تاریخ میں پہلے انسان ہیں جو اتنی بلندی پر بغیر آکسیجن سونے کے بعد بھی زندہ رہا کیونکہ آٹھ ہزار میٹر سے زیادہ بلندی پر اگر آپ بغیر آکسیجن کے نیند کی آغوش میں چلے گئے تو یہ یقینی طور پر موت کے منہ میں جانے کے برابر ہے۔
ویسے تو جتنی سیر میں نے ہیلی کاپٹر میں کر لی اس کے بعد ایسا لگتا ہے کہ پیسے پورے ہوگئے لیکن منزل کے اتنے قریب آ کر نامراد واپس لوٹ جانے پر مجھے ہمیشہ افسوس رہے گا۔
دل اس خیال سے بہل جاتا ہے کہ اس میں ضرور کوئی بہتری ہوگی۔ امید یہی ہے کہ میں جلد واپس نیپال جاؤں گا اور اپنا یہ ادھورا خواب پورا کروں گا۔