by Fehmida Riaz
امریکی کانگریس نے پاکستان کو جھاڑ پلائ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ہے ہمارے آج کے ڈان اخبار کی اول سرخی ۔۔کہا کہ یہ دوست نہیں دشمن ہے ۔۔ہمیں الو بناتا رہتا کب سے ۔۔یہ ملک ہے ؟ اسے تو ایک خود مختار ریاست کا نام بھی نہیں دیا جا سکتا ۔۔ٹیررسٹ ملک ۔۔۔بند کرو اس کی سب امداد
چلیئے بڑی خوشی کی بات ہے ۔۔لیکن اس کو اس حالت تک پہنچانے والے کون ؟؟؟ اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام کیا نہیں آتے ؟ اچھے دوستو ، میں نے پاکستان کے ایک سابق فارن سیکریٹری جناب رفیق آخوند کی کتاب کا اردو ترجمہ کیا تھا ۔۔اس لیئے خوب غور سے پڑھی تھی ۔۔انہوں نے لکھا ہے کہ جب طالبان کی فوج نے کابل پر قبضہ کر لیا اور ثور انقلاب کے اس وقت کے صدر کو قتل کر کے ان کا عضو تناسل ان کے منہ میں ٹھونس کر لاش نہ جانے کہاں ٹانگ دی تو پاکستان کی حکومت کے سامنے یہ سوال تھا کہ اب کیا کریں اور ایک یہ امکان بھی زیر غور تھا کہ انقلابیوں سے صلح کر لی جاے اور ملی جلی حکومت قایم کی جاے ۔۔۔تو آخوند صاحب یہ ڈسکس کرنے امریکہ کے فارن آفس گئے تھے ۔۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے ان امریکی افسران کو اس طرح تالیاں بجاتے اور خوشی سے اچھلتے دیکھا جیسا فارن آفس میں کوئ سوچ بھی نہیں سکتا تھا ۔۔وہ بے حد خوش تھے اور انہوں نے سختی سے منع کیا کہ انقلابیوں کے ساتھ کوئ رو رعایت نہ کی جاے ۔آخوند صاحب اپنا سا منہ لے کر واپس آگئے ۔۔امریکہ ویت نام میں اپنی شکست کا بدلہ سوویئت یو نیئن سے لینا چاہتا تھا اور اسے ذلیل کرنے کے سوا کسی بات مین کچھ دلچسپی نہ تھی ۔۔کیا یہ ایک سپر پاور کا طریقہ تھا ؟
امریکنوں کی غلطیاں
سوویئت یونین اور ثور انقلاب کی شکست کے بعد ہاتھ جھاڑ کر فورا الگ ہوجانا ۔۔یہ جو وحشی درندے انہون نے بناے تھے جو روسی سپاہیوں کی کھال اتار کر دھوپ میں ڈالا کرتے تھے ، ان کا پاکستان کیا کرتا ؟ ان کو کسی ٹھکانے تک پہنچانا چاہیئے تھا اس میں پاکستان کی مدد کرتے ۔ یہ جو اسلامزم بہت خوشی سے بڑھاوا دے دے کر استعمال کیا تھا یہ اب ایک اژ دہا بن رہا تھا ۔۔اس کا سد باب کچھ تو کرتے ۔۔۔مگر نہیں ۔۔اسے تو ابھی مزید استعمال کرنا تھا ۔۔پاکستان کو مالی امداد فورا بند کردی ۔ کسی منشیات کے عادی کو بھی آہستہ آہستہ عادت سے نکالا جاتا ہے اور ڈالروں کی وہ ریل پیل تو منشیات سے بدتر تھی ۔۔الغرض صاف آنکھین پھیر لیں جب تک ناین الیون نہین ہوا تب تک ذرا سی جو توجہ دی ہو ۔۔ پھر ہوش آیا تو اصرار کیا کہ سب طالبان کو مار دو ۔۔پاکستان ایسا کس طرح کرتا ؟ یہ افغان یعنی پختون تھے ۔۔جو ہماری طرف بھی ہیں ۔نسلا تو ایک ہی ہیں ۔ صوبہ سرحد میں کشیدگی پیدا ہو سکتی تھی ۔۔پاکستان کے کیا مسایل ہیں اس سے کوئ دلچسپی نہیں ۔۔ان کو یہ پتہ ہی نہیں تھا کہ بن لادن ، مسلم بادشاہت ، سپر پاور کو شکست دینا وغیرہ تو یہاں کے مسلمانوں کے دلوں میں سما رہا ہے
پاکستان کی غلطی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو سوویئت سے لڑنے کا ہتھیار تھا اسے بالکل سنجیدگی سے ہی لے لیا ۔ بن لادن کی شیعہ نفرت کو پاکستان میں اندھے پن سے گھسنے دیا ۔۔خود بھی سعودی پیٹرو ڈالر کی چکا چوند سے چندھیا جا نا ۔۔۔ہندوستان کے خلاف ان مرداروں کو استعمال کرنا گویا انڈیئن تو ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر ہی بیٹھے رہیں گے ۔۔اب اس اسلام ازم کو انہون نے خود آپ کے خلاف ایسا ستعمال کیا ہے کہ ہوش حواس اڑ گئے ہین ۔۔ ۔اب وہ چاہے پشاور میں بچوں کے اسکول پر حملہ کرنے والے ہوں کہ پولس والوں کے سروں سے فٹ بال کھیلنے والے ۔ ان کی انڈیا خوب مدد ضرور کرتا ہوگا لیکن یہ رام اور شام نہیں ہیں ۔۔نہیں جناب بڑے صادق مسلمان ہین اور جو بالکل ان جیسا نہ ہو اس کو ، یعنی پاکستان کی ذیادہ تر آبادی کو مسلمان ہی نہیں سمجھتے ۔۔۔فوجیوں کو بھی بے دین سمجھتے ہین نہیت خوشی سے بلکہ دینی فرض سمجھ کر ہی ان کے سر کاٹتے ہیں ۔ پاکستانیوں کو زہر پلا دیا اور جس فوجی جرنل نے اس کی روک تھام کرنا چاہی اسے بھی کنارے لگا دیا ،،اب جو یہ چار دن دھماکے نہیں ہوے ہیں تو ہر شخص خدا کا لاکھ لاکھ شکر بھیج رہا ہے ۔ ایک اچھے بھلے ملک کو اس نوبت پر پہنچا دیا ،،ہاے افسوس