Source: Social Media
ابھی چائنہ ایمبیسی کی سائٹ کھولی تو پتا چلا کہ چین نے دنیا کے اکاون 51 ممالک کو اپنے ہاں بہتر 72 گھنٹے کی ویزا فری انٹری کی سہولت دی ہوئی ہے. ان ممالک میں ہالینڈ، بوسنیا، البانیہ، چلی، آئس لینڈ، مالٹا جیسے ممالک شامل ہیں لیکن ہم پاکستانیوں کو یہ سہولت نہیں ہے. جس امریکہ کا چین بہت مخالف ہے اور جس امریکہ کے خلاف وہ ایک بلاک بنا رہا ہے جس بلاک میں شامل ہو کر ہم نئی دنیا کے خواب دیکھ رہے ہیں اس امریکہ کو البتہ یہ سہولت حاصل ہے
یہ جان کر مزید افاقہ ہوا کہ کوئی پاکستانی چین کے ٹورسٹ ویزا کی خواہش رکھتا ہو تو اس اکیلے کو یا میاں بیوی کو یہ ویزہ نہیں مل سکتا. یہ ویزہ صرف ایک صورت میں مل سکتا ہے کہ وہ پانچ لوگوں کا گروپ بنائے اور پھر بھاری معاوضے پر چینی گائیڈ ز کی خدمات بھی حاصل کرے
چین سے کوئی شکوہ نہیں ہے. بطور ملک اسے حق ہے وہ جیسے چاہے اپنی پالیسیاں تشکیل دے. درخواست صرف پاکستان کے حکام سے ہے اور وہ بھی صرف اتنی کہ قوم کو فکری طور پر بالغ ہونے دیا جائے. اسے کسی سراب میں نہ بھٹکایا جائے. ہمالہ سے اونچی اور سمندروں سے گہری کے لطیفے بند کیے جائیں. اقوام کا تعلق مفاد باہمی کی بنیاد پر ہوتا ہے اسے لیلی مجنوں کی داستان مت بنایا جائے. اور یکطرفہ طور پر تو بالکل نہ بنایا جائے