جو پاکستان غلامی کا طوق پہن کے سو گیا تھا، اب جاگ گیا ہے

0
455

میرے کپڑے اتار کر مجھے برف کی سلوں پر لٹا دیا جاتا تھا لیکن جو ظلم آج سیاسی ورکرز کے ساتھ اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ہو رہا ہے ایسا میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ جاوید ہاشمی
جاوید ہاشمی کے پی ٹی آئ میں شامل ہونے کے بعد میرا انکے ساتھ بڑا قریبی تعلق رہا، میں نے ان میں سیاسی بصیرت اور سیاسی جرات دونوں خوبیاں دیکھی، جاوید ہاشمی بنیادی طور پر انقلابی ہے اور پی ٹی آئ کے ون پیج ہونے کے تاثر کے بعد پی ٹی آئ چھوڑ گیا اور اب جب پی ٹی آئ اپنے نظریے کےساتھ جڑی ہے، جاوید ہاشمی بغیر کسی ڈیل کے پی ٹی آئ کی حمایت کر رہا ہے، حالانکہ جاوید ہاشمی کو بڑی آسانی سے مسلم لیگ ن میں اچھا عہدہ اور ٹکٹ ملنا کوئ مسلہ نہیں عجیب دور آ گیا ہے کہ صرف عمران خان کا نظریہ لوگوں کو اس نظریے کیساتھ بغیر انعام یا ڈیل کے جوڑ رہا ہے، پی ٹی آئ کی جنگ وہ لڑ رہے ہیں جو نا تو پی ٹی آئ حکومت تھے اور نا پارٹی میں کسی اعلیٰ عہدے پر تھے، میں خود پی ٹی آئ کی حکومت کے دوران پارٹی چھوڑ گیا تھا، مسلم لیگ ن کی حکومت میں عہدہ بھی مل گیا لیکن عمران خان کے نظریے میں اتنی کشش ہے کہ لوگ کسی ذاتی مفاد کے بغیر اس نظریے سے جڑ رہے ہیں، آج پوری قوم عمران خان کے نظریے کیساتھ جڑ چکی ہے، اس نظریے کے مخالف نفرت کا نشان بن چکے ہیں جو پاکستان غلامی کا طوق پہن کے سو گیا تھا، اب جاگ گیا ہے