دانشورانہ دھلائ کمپین

0
332

میں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کے خود ساختہ دانشوروں اور نالائق صحافیوں کی جہالت پر انکی دہلائ علم اور دلیل سے کروں گا اور انہیں کسی بھی موضوع پر مناظرے کا بھی چیلنج بھی دوں گا، میں یہ فرض طلعت حسین، عاصمہ شیرازی کیلئے ادا کر چکا ہوں اور آج باری ہے اشعر عظیم کی، آپ سب کی مدد درکار ہے تاکہ معاشرے سے خود ساختہ دانشوروں اور صحافیوں کا خاتمہ ہو یا انہیں عقل آ جاۓ اشعر عظیم آپ نے عمران خان کی آکسفورڈ ڈگری پر اسکے نمبروں کا مذاق اُڑایا میں یہاں پیغمبروں اور ولیوں کی مثال نہیں دوں گا بلکہ دور حاضر سے چند مثالیں دوں گا دنیا کی سب سے پرانی جمہوریت برطانیہ کا وزیراعظم چرچل جسنے برطانیہ کو دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ کو تباہی سے بچایا اور فتح دلوائ، وہ کبھی کالج نہیں گیا تھا امریکہ کا پہلا صدر جارج واشنگٹن اپنی سکول کی تعلیم بھی مکمل نا کرسکا جنوبی افریقہ کا صدر جیکسن زوما کبھی زندگی میں سکول نہیں گیا برطانیہ کا وزیراعظم جان میجر سکول ڈراپ آؤٹ تھا ایپل کا سٹیو جابز آرٹس میں اپنی گریجوایشن مکمل نا کر سکا، بل گیٹس یونیورسٹی ڈراپ آؤٹ تھا لیڈرشپ کسی ڈگری کی محتاج نہیں ہوتی، لیڈرشپ کا تعلق اخلاص، مستقل مزاجی، آہنی اعصاب، ویثرن، کردار اور عمل سے ہوتا ہے اور یہ وہ خصوصیات ہیں جنکی وجہ سے عمران خان 140 ویں نمبر کی رینکنگ والے ملک کا اکسیویں صدی میں دنیا کے چند مقبول ترین لیڈروں میں سے ایک بن چکا ہے، دنیا کا ہر اخبار، ہر ٹی وی چینل، ہر صحافی عمران خان کو چھاپنا چاہے گا کیونکہ وہ جس چیز کو ہاتھ لگاتا ہے وہ سونا بن جاتی ہے آپ زندگی میں اُلٹے بھی کھڑے ہو جائیں تو اکانومسٹ میں ایک لفظ نہیں چھپوا سکتے کیونکہ اکانومسٹ ڈگریاں چیک نہیں کرتا، وہ موضوع، سچائ، انفرادی ساکھ، مواد اور صحافتی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے، عمران خان پاکستان کے بہترین سکول اور برطانیہ اور دنیا کی چند بہترین یونیورسٹیوں میں سے ایک آکسفورڈ یونیورسٹی کا فارغ التحصیل ہے آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو نا ٹرک چلانے پر ضائع کریں اور نا ایک غیر معمولی لیڈر پر کمزور دلیل کی نظر کریں، تنقید کرنی ہے تو عمران خان کی حکومت میں اسکی غلطیوں کی نشاندھی پر کریں جسمیں ٹیم کی سلیکشن میں غلطیاں ہوئیں، باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کی غلطی ہوئ، باجوہ کو سیاسی سرگرمیوں پر عہدے سے نا ہٹانے کی غلطی ہوئ، اعظم خان کو پرنسپل سیکریٹری لگانے کی غلطی ہوئ، پی ٹی آئ کی آرگنائیزیشن میں غلطیاں ہوئیں، اور شاید اللہ اسکی غلطیوں کی درستگی چاہتا ہے، مشکلات دیکر، عمران خان کا اس قوم پر سب سے بڑا احسان ہے کہ 76 سال سے سوئ قوم کو شعور اور نظریہ دیا، طاقتور اسٹیبلشمنٹ اور طاقتور ترین انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کو ننگا کیا اور چیلنج کیا