عمار کا عالم ارواح سے پیغام

0
617

عمار کا عالم ارواح سے پیغام

مجھے تمہارے آنسو نہیں چاہیے، انہیں سنبھال لو، کہیں اور کام آ جائیں گے، مجھے تمہاری ہمت، جرات اور بہادری کی ضرورت ہے، کیا اپنے بچے کی موت تک انتظار کرو گے؟

مجھے یہاں اے پی ایس کے بچے ملے ہیں اور وہ بھی اپنے انتقام کا انتظار کر رہے ہیں، اب تو وہ بھی مایوس ہو گئے ہیں، مجھے یہاں ظل شاہ ملا، وہ اب بھی عمران خان کے گیت جنت کے باغوں میں گا رہا ہے، ارشد شریف بھی باغ میں بیٹھا افسردہ تھا کہ اُسے انصاف نہیں ملا، ایک کونے میں بھٹو بھی شکایت کر رہا تھا کہ اُسے پھانسی دینے والے کیوں نہیں پکڑے گئے ؟ ساتھ ہی بینظیر بھی یہی شکایت کر رہی تھی، دور لیاقت علی خان اور قائداعظم افسردہ تھے کہ انکے اصل قاتل کیوں نہیں پکڑے گئے، قریب ہی حکیم سعید بھی اسی وجہ سے افسردہ بیٹھے تھے، بگٹی غصے سے خاموش تھا، دور کہیں ضیاالحق چھپ کے بیٹھا تھا، مشرف بھی ساتھ ہی چھپا بیٹھا تھا، یحی اور ایوب اپنے کرتوتوں پرنادم تھے اور یہ سب ایک ہی جگہ چھپ کے بیٹھے ہیں، اور کہتے ہیں کہ غلطی ہو گئی اور آج کے فرعونوں کو منع کرنا چاہتے ہیں لیکن آواز نہیں نکل رہی،ان کے ہر طرف آگ ہے، تپش بھی ہے، لیکن اب وقت نکل گیا، اب تو یہ دنیا میں اپنے لگاۓ گئے زہریلے پودوں کو یہاں وصول کر رہے ہیں، سلسلہ جاری ہے