قوم کے نام

0
449

قوم کے نام

اشک بہانے سے کٹی ہے شبِ ہجراں

کب کوئی بلا صرف دعاؤں سے ٹلی ہے؟

ایک ماہ کیلئے دعائیں چھوڑ کر دوا کرکے دیکھ لیں، کیونکہ دعاؤں سے ابھی تک فلسطین اور کشمیر دونوں آزاد نہیں ہوۓ، آپ کی حقیقی آزادی بھی اسی لائین میں لگ چکی ہے، جب وہ دونوں آزاد ہو جائیں گے، آپ کی بھی باری آ جاۓ گی

پوری نظم

پھر شورِ سلاسل میں سرورِ ازلی ہے

پھر پیشِ نظر سنتِ سجادِؑ ولی ہے

اک برقِ بلا کوند گئی سارے چمن پر

تم خوش کہ مِری شاخِ نشیمن ہی جلی ہے

غارت گرئ اہلِ ستم بھی کوئی دیکھے

گلش میں کوئی پھول، نہ غنچہ، نہ کلی ہے

کب اشک بہانے سے کٹی ہے شبِ ہجراں

کب کوئی بلا صرف دعاؤں سے ٹلی ہے؟

دو حق و صداقت کی شہادت سرِ مقتل

اٹھو، کہ یہی وقت کا فرمانِ جلی ہے

ہم راہروِ دشتِ بلا روزِ ازل سے

اور قافلہ سالار حسینؑ ابنِ علیؑ ہے

نوابزادہ نصراللہ خان ناصر