ایک دفعہ کا ذکر ہے

0
422

ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک جہاز کامیابی سے اپنے سفر پر گامزن تھا، جہاز کے کپتان کی دور اندیشی، مستقل مزاجی، ہمت اور صلاحیت سے جہاز منزل کے قریب تھا، پھر کچھ نامعلوم لوگوں کو احساس ہوا کہ کپتان کو ہٹا کر ہم خود جہاز چلائیں گے اور انہوں نے جہاز کے کپتان کو سیل میں ڈال دیا اور خود نئی ٹیم جہاز چلانے پر لگا دی، اب جہاز ہچکولے کھا رہا ہے، جہاز میں سوراخ ہو گئے ہیں، پانی تیزی سے جہاز میں داخل ہو رہا ہے، جن کو تیرنا آتا ہے، وہ جہاز سے چھالا نگیں لگا رہیں ہیں، پیسے والے لائف بوٹ خرید کر جہاز سے فرار ہو رہے ہیں، جس نے جہاز کے کپتان کو ہٹایا تھا وہ جہاز میں آگے پیچھے بھاگ رہا ہے اور سب کو یقین دلا رہا ہے کہ کچھ نہیں ہوا، بس ہم منزل تک پہنچنے والے ہیں، لیکن اسکی بات کا کسی کو یقین نہیں آ رہا

سبق: جو کام تمہیں آتا نہیں، اُس میں کیوں گھستے ہو، جہاز کے کپتان کو سیل سے باہر نکالو، اس سے معافی مانگو اور جہاز کی کمان واپس اسکے حوالے کرو، قبل اسکے جہاز ڈوب جاۓ اور سب اسکے ساتھ ڈوب جائیں