اس خط کے مستند ہونے کے بارے میں مجھے نہیں پتہ، لیکن آئ ایس پی آر کو ضرور اسپر تحقیق کرنی چاہیے اور راۓ دینی چاہیے یہ مبینہ خط یا آج کا رجیم چینج سائفر ایک ہی تسلسل ہے، کچھ نہیں بدلا، امریکہ ہی پاکستان میں ہمیشہ رجیم چینج کی منظوری دیتا ہے، ملٹری ڈکٹیٹر امریکہ سے منظوری لیتے ہیں، اور امریکہ کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرتے ہیں، پاکستان کو غلامی سے نکالنے کیلئے امریکہ کےایجنٹس کی نشاندھی کرنی ہوگی اور انہیں سزائیں دینی ہو گی، ورنہ یہ کھیل جاری رہے گا، پاکستان 1947 سے پہلے برطانیہ کی ریاست تھی اور 1947 کے بعد امریکہ کی ریاست ہے، فرق یہ ہے کہ پہلے ہم آقاؤں کے ڈائریکٹ غلام تھے اور اب غلاموں کے غلام ہیں
اس خط کے مستند ہونے کے بارے میں مجھے نہیں پتہ، لیکن آئ ایس پی آر کو ضرور اسپر تحقیق کرنی چاہیے اور راۓ دینی چاہیے
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 12, 2024
یہ مبینہ خط یا آج کا رجیم چینج سائفر ایک ہی تسلسل ہے، کچھ نہیں بدلا، امریکہ ہی پاکستان میں ہمیشہ رجیم چینج کی منظوری دیتا ہے، ملٹری ڈکٹیٹر امریکہ سے منظوری لیتے ہیں،… pic.twitter.com/P2LriaVe41