پچیس سال بعد ایک ملٹری ڈکٹیٹر جنرل مشرف کے غیر آئینی ایکشن پر سزاۓ موت کا فیصلہ سپریم کورٹ نے برقرار رکھا، خوش آئند فیصلہ ہے چاہے اسے 25 سال لگے، اب لگے ہاتھوں اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد بھی کر دیں، سپریم کورٹ جنرل اسلم بیگ کے خلاف فیصلہ دے چکا ہے، نوازشریف اسکا بینفشری تھا، اسپر عملدرآمد کیوں نہیں ہو رہا؟؟ میں سمجھتا ہوں، جو ملٹری ڈکٹیٹر سامنے آ کر مارشل لا لگاتا ہے، سامنا کرتا ہے، وہ پھر بھی دلیر ہوتا ہے، اُن کے بارے میں کیا خیال ہے جو وردی میں رہتے ہوۓ، غیر اعلانیہ مارشل لگاتے ہیں، سیاست میں مداخلت کرتے ہیں، قومی پالیسی اور قومی مفادات کے خلاف فیصلوں کے محرک ہوتے ہیں، آئین اور قانون کی دھجیاں اُڑاتے ہیں لیکن سامنے نواز شریف، الطاف حسین، آصف زرداری اور نگرانوں جیسے ٹاؤٹس کو رکھتے ہیں، یہ غیر اعلانیہ مارشل لا والے منافق بھی ہوتے ہیں اور بزدل بھی، جو ملک کو ایک مارشل لا سےزیادہ نقصان پہنچاتے ہیں، یہ ایکسٹینشن ڈنڈے کے زور پر لیتے ہیں، ملک کی خارجہ پالیسی، معیشت، الیکشن اور سیاست میں بدترین مداخلت کرتے ہیں اور ملک کا بیڑا غرق کرکے بیرون ملک اثاثوں سے لطف اندورز ہوتے ہیں، یہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ایجنڈے کے ضامن ہوتے ہیں اصل دشمن یہ منافق ہیں، جبتک وردی میں کسی جنرل کو سیاست میں مداخلت پر سزا نہیں ہوتی، اُس وقت تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا،ان سب نے حلف لیا تھا کہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے
پچیس سال بعد ایک ملٹری ڈکٹیٹر جنرل مشرف کے غیر آئینی ایکشن پر سزاۓ موت کا فیصلہ سپریم کورٹ نے برقرار رکھا، خوش آئند فیصلہ ہے چاہے اسے 25 سال لگے، اب لگے ہاتھوں اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد بھی کر دیں، سپریم کورٹ جنرل اسلم بیگ کے خلاف فیصلہ دے چکا ہے، نوازشریف اسکا بینفشری…
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 11, 2024