اہم ترین – ایک بڑا خلا جسے پُر کرنے کی ضرورت ہے

0
375

مجھے وہ دن یاد ہیں جب پی ٹی آئ اوورسیز پاکستانی سال کے 365 دن پی ایم ہاوس، پی ٹی آئ سیکرٹیریٹ، پارلیمنٹ، پارلیمنٹ لاجز ، کہسار میں پی ٹی آئ لیڈرشپ کیساتھ ایک سلفی یا تصویر کیلئے بے چین پھرتے تھے، کئی دفعہ میں بھی اس کارخیر میں سہولت کار بنا اسمیں کوئ شک نہیں کہ آج بھی اوورسیز پاکستانیوں کا 90 فیصد ووٹر پی ٹی آئ کا ہے لیکن ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی نے پچھلے 18 ماہ میں پاکستان میں انصاف کیلئے یا ظلم کیخلاف کیا اقدام کیے؟ تو جواب صفر ہے؟ ان پر تو کوئ گرفتاری، ایف آئ آر، اغوا یا تشدد نہیں ہو سکتا تھا لیکن یہ نا تو انسانی حقوق اور انصاف کی عالمی تنظیموں پر مؤثر آواز بن سکے؟؟ نا پاکستانی سفارت خانوں کے باہر پر امن احتجاج کر سکے؟؟ نا غیر ملکی دوروں پر آنے والے رجیم چینج کرداروں کےخلاف موثر احتجاج ریکارڈ کروا سکے؟؟اور نا پی ٹی آئ کے اُن مستحق لیڈرز اور ورکرز کیلئے کوئ فنڈنگ کر سکے جن کے کاروبار تباہ ہوۓ، جن کو قانونی جنگ کیلئے فنڈز چاہیے، جن کے بچے نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہیں، جو روپوش ہیں، جو جیل میں ہیں، اسکی وجہ کیا ہے؟؟؟ بدقسمتی سے پی ٹی آئ کی اوورسیز لیڈرشپ ایسے لوگوں کے ہاتھ میں رہی جو اوّل درجے کے موقع پرست، انتہائ نالائق اور لالچی تھے، آج بھی یہ لیڈرشپ آپکو کبھی کبھار ڈنرز، لنچ، کیک کاٹتے، سالگرہ مناتے، عمران خان کے نام کو استعمال کرتے نظر آۓ گی، لیکن پچھلے 18 ماہ میں کوئ مؤثر کمپین یا کوشش نظر نہیں آۓ گی یہ کہنا بے جا نا ہوگا کہ ایک شایان نام کا نوجوان پی ٹی آئ کے دنیا بھر میں اوورسیز چیپٹرز پر بھاری تھا جس نے لندن میں چوروں کا جینا دوبھر کیا ہوا تھا ہر کام عمران خان نہیں کر سکتا، اگر عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں لانا ہے تو اس سے بھی زیادہ ضروری یہ ہے کہ عمران خان کو ایک اچھی ٹیم میسر ہو، ان 18 ماہ میں پی ٹی آئ اوورسیز لیڈرشپ کی بُری کارکردگی کو پی ٹی آئ کو یاد رکھنا چاہیے اللہ تعالی نے عمران خان کو موقع دیا کہ خود غرض، موقع پرست اور نالائق اوورسیز لیڈرشپ سے جان چھڑاۓ جو اچھے قابل اور مخلص لوگوں کو بھی آگے نہیں آنے دیتے ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی اگر کھڑے ہو جائیں تو ان کےساتھ جُڑی پانچ کروڑ پاکستانی آبادی جن کا انحصار یہی اوورسیز ہوتے ہیں، پاکستان میں بڑا فرق ڈال سکتے ہیں اوورسیز پاکستانیوں کو ذاتی تشہیر سے بالاتر ہو کر کسی عملی سٹریٹیجی کیطرف جانا ہوگا، یہ کانفرنسیں، یہ ڈنرز، کیک کاٹنے سے نا تو پی ٹی آئ کو کوئ فائدہ ہے اور نا پاکستان کو، ہاں عارضی واہ واہ اور ذاتی تشہیر ہو جاتی ہے پاکستان کا مستقبل عمران خان سے وابستہ ہے اور عمران خان کی کامیابی ایک اچھی ٹیم سے جڑی ہے، نالائق اور موقع پرست لوگوں نے پی ٹی آئ حکومت میں عیاشی کی اور اب خاموشی سے کونے میں بیٹھے حالات بہتر ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ دوبارہ عیاشیاں کر سکیں پی ٹی آئ میں بھی ریفارمز کی ضرورت ہے،اسلئے اس پیغام کو وٹس ایپ، ٹوئٹر اور فیس بک سے پھیلائیں تاکہ یہ یاداشت مستقبل کی سٹریٹیجی کا حصہ بن سکے