ایران نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں اپنے حصے کی گیس پائپ لائین بچھا دی

0
462

ایران نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں اپنے حصے کی گیس پائپ لائین بچھا دی جبکہ پاکستان نے اپنے حصے کی پائپ لائین آجتک نہیں بچھائ اور پاکستان معاہدے سے امریکی دباؤ پر مُکر گیا، ایران چاہے تو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں پاکستان کیخلاف اربوں ڈالر کے ہرجانے کا دعوی کر سکتا ہے لیکن ایران نے ایسا نہیں کیا, یاد رہے کہ اس گیس پائپ لائین کے بچھنے کے بعد پاکستان کے انرجی کے مسائل 60 فیصد تک بہتر ہوجاتے، پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کر سکتا تھا، سستی گیس ملک کے کونے کونے میں ہوتی، انڈسٹری کی انرجی لاگت کم ہو جاتی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائین اور تجارتی تعاون کی راہ میں پاکستان کے اندر کون رکاوٹ ہے؟ اور کون ہے جو امریکی احکامات کا ضامن بنا ہوا ہے؟ پاکستان اور ایران کے درمیان سمگلنگ کا کون ذمہ دار ہے؟ 904 کلومیٹر پاک ایران بارڈر پاکستان کی معیشت کو اُٹھا سکتا تھا، لیکن ہم نے ڈالروں اور امریکی آشر باد کی خاطر اتنے بڑے پوٹینشل کو استعمال نا کیا ایران ہمارے لیے امریکہ، سعودی عرب، یو اے ای، قطر، یورپ سے زیادہ اہم ہونا چاہیے تھا کہ ہمسایوں کیساتھ تجارت اور اوپن باڈر مضبوط معیشت کی چابی ہے جسے یورپ نے کامیابی سے استعمال کیا، چین، افغانستان، پاکستان، روس، آزربائیجان، ترکمانستان،کرگستان، کاغستان، تاجکستان، ایران اور ترکیہ دنیا کا مضبوط ترین الائینس بن سکتا تھا لیکن ریجن میں امریکی ایجنٹس، امریکی ایجنڈا، کرپشن، نااہل لیڈرشپ کی وجہ سے ممکن نا ہو سکا، ہمارے لیے یہ ممالک اہم ترین ہونے چاہیے، لیکن ہم امریکہ اور یورپ کی غلامی سے نکلیں تو کوئ ڈھنگ کی خارجہ پالیسی بنائیں، خارجہ پالیسی بنانے والے امریکی اور یورپی ٹٹو ہیں