توانائ بحران کا پس منظر اور حل

0
636

توانائ بحران کا پس منظر اور حل

آئی پی پیز توانائی بحران کی جڑ ہیں۔ یہ 1994 سے 2018 تک یکے بعد دیگرے آئی پی پیز کے معاہدوں کے تحت پی پی پی، مشرف اور مسلم لیگ ن کی حکومتوں کی جانب سے کیے گئے، یہ ایک مائن فیلڈ تھی۔ ان معاہدوں کے تحت پاکستان کبھی بھی توانائی کے بحران سے نہیں نکل سکتا۔ توانائی کے بحران کو حل کیے بغیر نہ تو صنعت اور کاروبار چل سکے گا اور نہ ہی مہنگائی پر قابو پایا جا سکے گا

قومی مفاد میں آئی پی پیز کا معاہدہ منسوخ ہونا چاہیے۔ آئ پی پیز کو یہ اختیار دیا جانا چاہئے کہ وہ یا تو آئی پی پیز کو قومیانے کو قبول کر لیں یا نئے معاہدوں کے ساتھ سولر یا ونڈ پراجیکٹس میں تبدیل ہو جائیں۔Force Majeure کے تحت آئ پی پیز کو ختم کرنا ہوگا، اگر مسنگ پرسن کرنا ہے تو آئ پی پیز کے مالکان کو کرو، 24 گھنٹے میں حل نکل آۓ گا

یہ واحد حل ہے۔ گھڑی ٹک ٹک کر رہی ہے۔ ہم اس میں جتنی تاخیر کریں گے، اتنی ہی تباہی ہوگی

آئی پی پیز لابی اس فیصلے میں رکاوٹ ہے۔ میں نے یہ تجویز عمران خان کو بھی دی تھی وہ اسے کووِڈ کے دوران کرنا چاہتے تھے لیکن ندیم بابر نے آئ پی پیز کے نمائندے کے طور پر اسکا باہمی رضامندی والا حل پیش کیا اور کسی نہ کسی بہانے اسپر فیصلے پر ٹال مٹول کرتا رہا اور پھر عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آ گئی۔لیکن ایک کریڈٹ عمران خان حکومت کو جاتا ہے کہ آئ پی پیز کو ڈالر 148 پر فکس کروا دیا تھا، ورنہ اسوقت قیامت آچکی ہوتی

آئی پی پیز یا پاکستان میں سے ایک کو چننا پڑے گا، آئی پی پیز کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا۔ میں نے 2014 میں اسی طرح کا آئیڈیا صدر ممنون اور اعلیٰ افسران کی موجودگی میں NDU کے فورم پر پیش کیا تھا، اس حل پر میرا موقف اور تجویز 2014 سے مسلسل جاری ہے

گردشی قرضے اور پٹرول اور توانائی کی اونچی قیمتوں کے شیطانی دائرے سے نکلنے کا کوئی دوسرا حل نہیں۔

ہندوستان 2-4 روپے فی یونٹ کے حساب سے شمسی اور ہوا سے 80,000 میگاواٹ توانائی پیدا کر رہا ہے

انہوں نے 2007 میں جواہر لال نہرو سولر مشن (JNSM) پروجیکٹ شروع کیا۔ میں 2010 میں دہلی سولر مشن ورکشاپ سے اس پروجیکٹ کا بلیو پرنٹ لایا، اور ہر فورم پر شیئر کیا

پی ایم ایل این حکومت نے بہاولپور میں اسی طرز پر جے این ایس ایم کی نقل کرنے کی کوشش کی لیکن کرپشن اور سیاسی قوت ارادی کی کمی اور آئی پی پیز مافیا نے اسے کامیاب نہیں ہونے دیا

ڈیزائن اور ایجنڈے کے ذریعے پاکستان کو آئی پی پیز کے ذریعے توانائی کے بحران کے مائن فیلڈ میں دھکیل دیا گیا ہے۔ اس بارودی سرنگ کی ذمہ دار پیپلز پارٹی، پی ایم ایل این اور مشرف حکومت ہیں

احمد جواد