Writer is Chief Visionary Officer of World’s First Smart Thinking Tank ”Beyond The Horizon” and most diverse professional of Pakistan. See writer’s profile at http://beyondthehorizon.com.pk/about/ and can be contacted at “pakistan.bth@gmail.com”
سرکاری افسران کی بار بار اور تیز رفتار بدلیاں
احمد جواد
مجھے فیس بُک پر اسلام آباد کے سابق انسپکٹر جنرل پولیس طارق مسعود یٰسین کی پوسٹ پڑھنے کا اتفاق ہوا۔انہوں نے اپنی تعیناتی کےدوران اچھی مثالیں قائم کیں اور پولیس کے بارے عوامی تاثر کو بہتر بنایا جسے ان کی قابل ستائش کارکردگی کہا جا سکتا ہے۔ان کی پوسٹ میں جس چیز نے میری توجہ اپنی جانب مبذول کی وہ یہ تھی کہ انہیں 27سالہ سرکاری ملازمت کے دوران 37مرتبہ ایک جگہ سے دوسری جگہ تبدیل کیا گیا۔اس طرح وہ ایک مقام پر اوسطاً 9ماہ تعینات رہے۔آپ روئے زمین پر کسی سول سرونٹ سے کس طرح بہتر کارکردگی کی توقع کر سکتے ہیں جو ہر نو ماہ بعد تبدیل کر دیا جاتا ہو۔منیجمنٹ کے نقطہ نظر سے بھی کسی عہدہ کے لوازمات کو سمجھنے کے لئے ہی چھ ماہ درکار ہوتے ہیں جس کے بعد وہ کوئی نتیجہ دے سکتا ہے ۔
یہ سرکاری افسران کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور ان کی کارگذاری پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے جس کی طرف توجہ دینا از حد ضروری ہے۔
Rapid & Frequent transfers of Civil Servants.
By Ahmad Jawad
I read a FB Post by IG Islamabad Tariq Masood Yasin. He, during his tenure at Islamabad, made a real good impact and improved the police image. It was a commendable performance. What drew my attention in his post is different, he was transferred 37 times in 27 years of his service.His average time at one position comes out to be approx 9 months. How on earth you can expect a civil servant to perform if he is transferred after every 9 months. From management perspective, one needs to have at least 6 months to develop the basic understanding of dynamics of a certain job or area before one can deliver.
It’s a question & dilemma for Civil Services which needs attention.