حقیقت پسندی سے دیکھا جاۓ تو

0
450

حقیقت پسندی سے دیکھا جاۓ تو جسطرح آج عمران خان پاکستان کی سالمیت کا نشان بن چکا ہے، پورے پاکستان کا واحد کامن گراؤنڈ ہے، اُسی طرح ایک پروفیشنل فوج بھی پاکستان کی سالمیت کیلئے ضروری ہے، لیکن ایسی فوج جو بھارت کی فوج کیطرح صرف اپنے پروفیشنل امور کو دیکھے، سیاست سے دور رہے، اپنی آئینی حدود میں رہے

آج عمران خان اور فوج کی لڑائ سے جو بھی ہارے، پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے، فوج کو وسیع تر قومی مفاد میں تمام سیاسی جماعتوں کو ایک لیول پلینگ فیلڈ کے تحت الیکشن میں جانے پر رکاوٹ نہیں بننا چاہیے اور فوج کو خود احتسابی پر توجہ دینا چاہیے تاکہ ادارے کی تذلیل نا ہو اور سیاسی جماعتوں کو فوج کو سیاست میں گھسٹنے کی بجاۓ اپنی خود احتسابی پر توجہ دینی چاہیے، نواز شریف اور آصف زرداری کو اگر اپنی سیاست پر اعتماد ہے تو فوج کے کندھوں پر چڑھ کر سیاست کی بجاۓ کھلے میدان میں عمران خان کا مقابلہ کریں

فوج کی لیڈرشپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ عوام اور فوج کے درمیان پیار اور احترام کا رشتہ ملک کی سالمیت سے جڑا ہوا ہے، اس رشتے کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے، آج یہ رشتہ عمران خان سے ہو کر آتا ہے

دو چار سال کے عہدے یا ایکسٹینشن کی خاطر یا چند سالوں کی طاقت کے نشے میں اس رشتے کو قربان مت کریں، قوم معاف نہیں کرے گی