عمران خان نے یہ کہہ کر ساری بحث ختم کر دی کہ اسرائیل پر میرا وہی موقف ہے جو قائد اعظم کا موقف تھا میرا دل اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے نہیں مانتا” حامد میر اب کیا شک رہ گیا ہے کہ باجوہ آرمی چیف کے طور پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی لابنگ کر رہا تھا اور بکاؤ صحافیوں کو عمران خان کے پاس بھیجا کہ عمران خان کو سمجھاؤ کہ اسرائیل کو تسلیم کر لو، عمران خان ڈٹ گیا، صحافیوں کے اس ٹولے میں صرف حامد میر واحد صحافی تھا جس نے باجوہ کی وکالت نا کی، اور اس ایشو پر عمران خان کی بھرپور تائید کی کیا اس ملک میں کوئ قانون ہے جو باجوہ کا کورٹ مارشل کرے اور اس بات کی تحقیقات کرے کہ باجوہ کس کے کہنے پر پاکستان میں اپنی اپوزیشن کے زور پر اسرائیل کی لابنگ کر رہا تھا، اس ریفرنس کو سائفر کیس کیساتھ نتھی کیا جانا چاہیے کہ اسرائیل کی لابنگ کرنیوالا اور سائفر کے احکامات پر عمل کرنیوالا ایک ہی کردار تھا اور احکامات ایک ہی جگہ سے آ رہے تھے باجوہ کے خلاف ٹرائل کے گواہ موجود ہیں اور بار بار اپنی گواہی کا اعادہ کر رہے ہیں لیکن ملک میں کوئ عدالت نہیں ہے جو ان گواہوں کو بلا کر اس تاریخی غداری کی تحقیقات کا حکم دے، کاش یہ ٹرائل ہوں اور پی ٹی وی پر لائیو دکھاۓ جائیں تاکہ ملک کے غداروں کو عوام لائیو دیکھ سکے
"عمران خان نے یہ کہہ کر ساری بحث ختم کر دی کہ اسرائیل پر میرا وہی موقف ہے جو قائد اعظم کا موقف تھا میرا دل اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے نہیں مانتا" حامد میر
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) November 3, 2023
اب کیا شک رہ گیا ہے کہ باجوہ آرمی چیف کے طور پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی لابنگ کر رہا تھا اور بکاؤ صحافیوں کو عمران خان کے…