ایک ایسے ملک میں جہاں اگر ویزے کھول دئیے جائیں تو شاید پورا ملک خالی ہو جاۓ، جہاں حکمران اشرافیہ کی 95% اولاد ملک سے باہر ہو، جہاں قانون کی حکمرانی نا ہو، دنیا کی مہنگی ترین بجلی ہو، انصاف نا ہو، انسانی زندگی محفوظ نا ہو، سیاسی عدم استحکام ہو، معیشت تباہ حال ہو، انویسٹر ملک سے بھاگ رہا ہو، وہاں کونسا بے وقوف فارن انویسٹر پاکستان میں انویسٹ کرے گا؟ ایسے ملک کو خیرات، قرضہ، فارن ایجنڈے اور مافیاز کو پالنے کی قیمت مل سکتی ہے، فارن انویسٹمنٹ نہیں مل سکتی؟ زراعت میں بیرونی سرمایہ کاری بھی ایسی ہی احمقانہ سوچ کا شکار ہے، کسانوں کو خود مختار بنانے یا بہتر سہولیات اور راہنمائ دینے کی بجاۓ کسانوں کو زراعت میں بیرونی سرمایہ کار سے مقابلہ کرنا پڑے گا اور وہ یہ مقابلہ ہار جائیں گے، کسان اس ملک کے غریب آدمی کا آخری مورچہ ہے، اب اس مورچے پر بھی اشرافیہ کا حملہ ہو چکا ہے، پاکستان کی تمام پالیسی صرف 10 فیصد آبادی کے مفادات کو سامنے رکھ کر بنائی جاتی ہے
پاکستان میں فارن انویسٹمنٹ کا نعرہ خام خیالی ہے؟
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) November 4, 2023
ایک ایسے ملک میں جہاں اگر ویزے کھول دئیے جائیں تو شاید پورا ملک خالی ہو جاۓ، جہاں حکمران اشرافیہ کی 95% اولاد ملک سے باہر ہو، جہاں قانون کی حکمرانی نا ہو، دنیا کی مہنگی ترین بجلی ہو، انصاف نا ہو، انسانی زندگی محفوظ نا ہو، سیاسی…