سٹاک ایکسچینج کو ٹریڈنگ کے اندر کے ذریعے تاریخی سطح پر رکھا جارہا ہے، کالا دھن سفید ہو رہا ہے، یاد رہے کہ سٹاک ایکسچینج ہمارے ملک کی دو نمبری کا اعلیٰ نمونہ ہے جہاں چند مافیاز زرعی ماہرین کی ہدایت پر سٹاک ایکسچینج ٹریڈنگ کے اندر سے اُٹھا دیتے ہیں جسکا ملک کی معیشت سے کوئ تعلق نہیں دو گروپ بناۓ جاتے ہیں، ایک گروپ دوسرے گروپ کے شیئر خریدتا ہے اور دوسرا گروپ پہلے گروپ کے شیئر خریدتا ہے، شیئر کی قیمت اُوپر جاتی ہے، اور پھر جب ضرورت پڑتی ہے تو دونوں ایکساتھ شیئر گرا دیتے ہیں اسمیں عام آدمی اپنا پیسہ گنوا بیٹھتا ہے، جبکہ بڑے گروپس کو کوئ نقصان نہیں ہوتا، شنگھائی سٹاک ایکسچینج عمران خان کے دور میں پاکستان سٹاک ایکسچنج کو خریدنے آیا تھا لیکن اب بھاگ گیا ہے پاکستان کے سٹاک ایکسچینج کا پاکستان کی معیشت سے کوئ تعلق نہیں، یہ اشرافیہ کا سرکاری جوا خانہ ہے جہاں جوا اشرافیہ نہہں بلکہ عام آدمی ہارتا ہے
سٹاک ایکسچینج کو inside trading کے ذریعے تاریخی سطح پر رکھا جارہا ہے، کالا دھن سفید ہو رہا ہے، یاد رہے کہ سٹاک ایکسچینج ہمارے ملک کی دو نمبری کا اعلیٰ نمونہ ہے جہاں چند مافیاز زرعی ماہرین کی ہدایت پر سٹاک ایکسچینج inside trading سے اُٹھا دیتے ہیں جسکا ملک کی معیشت سے کوئ تعلق…
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) December 9, 2023