گریڈ 18 سے گریڈ بائیس کے وہ تمام سرکاری افسران جنکا تعلق عدلیہ، فوج، سول سروس، پبلک سیکٹر کے عہدوں سے رہا ہو، اور جو ریٹائرڈمنٹ سے پہلے یا ریٹائرڈمنٹ کے ساتھ ہی ارب پتی بن جائیں، بیرون ملک اثاثے بنا لیں، پلازے بنا لیے، فارم ہاوسز بنا لیے، بڑے بڑے کاروبار خرید لیں، بچوں کو قیمتی گاڑیاں، عالیشان گھر لیکر دیں،عیاشی کیلئے پیسہ دیں، ایسے تنخواہ داروں کے بچوں اور خاندان کو یہ بتانا ضروری ہے کہ ان عہدوں پر تنخواہ سے اسلام آباد میں G13 میں زیادہ سے زیادہ بمشکل ایک کینال کا گھر ہی بن پاتا ہے، بمشکل بچوں کی تعلیم کے اخراجات پورے ہوتے ہیں، ایک آدھ اچھی گاڑی آ جاتی ہے، پنشن اور زندگی بھر کی بچت سے اچھا گزارہ ہو جاتا ہے، اس سے زیادہ جو دولت کی فراوانی ہے وہ آپ کے باپ کی حرام کی کمائی ہے، کھا لو لیکن یاد رکھو اس دولت کے پیچھے ایمان،انصاف،میرٹ اور ملکی مفاد بکے ہیں اور حرام کی کمائی کے اثرات ضرور ظاہر ہوتے ہیں، بیماری، تکلیف،نحوست، بے سکونی، مایوسی، قدرتی آفات آپ کا پیچھا کریں گے، اپنے دل میں ضرور سوچو کہ تنخواہ کے پیسوں سے یہ عیاشیاں کیسے ممکن ہے؟ اپنے باپ کے حرام کے پیسے کو انجواۓ کرلولیکن اسکی عزت نا کرو کیونکہ وہ حرامی ہے اور آپ اُس حرامی کی اولاد ہیں ہم سب ان ارب پتیوں کو جانتے ہیں، اور کچھ نہیں تو معاشرہ ان سے نفرت تو کر سکتا ہے، ان سے اتنی نفرت کرو کہ وہ اس نفرت کی تپش سے جل جائیں، جو معاشرے حرامیوں کی عزت کرتے ہیں، وہ تباہ ہو جاتے ہیں
مفاد عامہ کا پیغام-EYE OPENER
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) December 8, 2023
گریڈ 18 سے گریڈ بائیس کے وہ تمام سرکاری افسران جنکا تعلق عدلیہ، فوج، سول سروس، پبلک سیکٹر کے عہدوں سے رہا ہو، اور جو ریٹائرڈمنٹ سے پہلے یا ریٹائرڈمنٹ کے ساتھ ہی ارب پتی بن جائیں، بیرون ملک اثاثے بنا لیں، پلازے بنا لیے، فارم ہاوسز بنا لیے، بڑے بڑے…