میں اس بچی سے واقف نہیں تھا لیکن ایک عدالت میں ایک جج نے اسکے ساتھ بدتمیزی کی تو راتوں رات پورے پاکستان میں عوام نے اسے اپنا ہیرو بنا لیا اور اس بچی نے چند دنوں میں وہ عزت کما لی جو لوگ اداروں کے سربراہ بن کر، فیصلوں کی طاقت اور سٹیٹ پاور کیساتھ زندگی بھر نہیں کما سکتے اب اسے پی ٹی آئ کی سوشل میڈیا ٹیم کا پروپگینڈا مت سمجھ لیجیے گا، یہ عوام کے احساسات اور جذبات ہیں، جو کسی گھمنڈ یا طاقت سے مرعوب ہوۓ بغیر انفرادی طور پر سوشل میڈیا پر نظر آتے ہیں اور اجتماعی طور پر ایک قومی تاثر میں بدل جاتے ہیں صنم جاوید، خدیجہ شاہ، طیبہ راجہ، شیر افضل مروت، شہر بانو، مشال یوسفزئی اور سینکڑوں نوجوان عوامی جذبات کا قومی اور معاشرتی عکس ہے، اسے جتنی جلدی حقیقت تسلیم کریں گے، عوامی نفرت سے بچ جائیں گے
میں اس بچی سے واقف نہیں تھا لیکن ایک عدالت میں ایک جج نے اسکے ساتھ بدتمیزی کی تو راتوں رات پورے پاکستان میں عوام نے اسے اپنا ہیرو بنا لیا اور اس بچی نے چند دنوں میں وہ عزت کما لی جو لوگ اداروں کے سربراہ بن کر، فیصلوں کی طاقت اور سٹیٹ پاور کیساتھ زندگی بھر نہیں کما سکتے
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) December 17, 2023
اب اسے… pic.twitter.com/8oroGeDtHX