مسلم لیگ ن کے لیڈر محمد زبیر کی جب ویڈیو جاری کی گئی تو میں پی ٹی آئ کا انفارمیشن سیکریٹری تھا اور میں نے اسے مذمت کیا کیونکہ مجھے پتہ تھا کہ یہ ہتھیار کل پی ٹی آئ پر بھی آزمایا جا سکتا ہے مسلم لیگ ن کے ساتھ مختصر وابستگی کے دوران جن دو لیڈرز سے میں متاثر ہوا وہ شاہد خاقان عباسی اور محمد زبیر تھے، دونوں میرے گھر پر تشریف لاۓ اور دونوں سے ملکر خوشی ہوئ، مسلم لیگ ن حکومت سے استعفی دینے کے بعد بھی دونوں سے باہمی احترام کا رشتہ قائم ہے آج محمد زبیر اور شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کی 15 ماہ حکومت کا پول کھول چکے ہیں اور رجیم چینج آپریشن کا بھی اعتراف کر چکے ہیں شاہد خاقان، محمد زبیر، مصطفی کھوکھر، چوہدری نثار اور اعتزاز احسن کو تحریک انصاف میں شامل ہو جانا چاہیے، یہ فیصلہ انکی سیاسی زندگی کا بہترین فیصلہ ہوگا اور انکا سیاسی کیرئر جو جمود کا شکار ہے، دوبارہ عوامی مقبولیت کا محور بنے گا، اس وقت تحریک انصاف میں شامل ہونا پاکستان کے 90% عوام کیساتھ یکجہتی کے برابر ہے اور کسی بھی سیاسی لیڈر کی مقبولیت کا نقطہ عروج بھی ہے سب سے اہم آج تحریک انصاف میں شامل ہونا حقیقی آزادی کی جنگ میں شامل ہونے کے برابر ہے، جو اس آزادی کی جنگ میں عوام کیساتھ کھڑا نہیں ہے، وہ عوام کی محبت سے محروم ہو گیا
مسلم لیگ ن کے لیڈر محمد زبیر کی جب ویڈیو جاری کی گئی تو میں پی ٹی آئ کا انفارمیشن سیکریٹری تھا اور میں نے اسے condemn کیا کیونکہ مجھے پتہ تھا کہ یہ ہتھیار کل پی ٹی آئ پر بھی آزمایا جا سکتا ہے
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 4, 2024
مسلم لیگ ن کے ساتھ مختصر وابستگی کے دوران جن دو لیڈرز سے میں متاثر ہوا وہ شاہد خاقان…