عثمان ڈار کی ماں کو اس عمر میں اپنے بیٹوں کی خاطر الیکشن جیسے مشکل فیلڈ میں داخل ہوتے ہوۓ دیکھ کر مجھے اپنی ماں یاد آ گئی جو میرے مشکل وقت کی ساتھی تھی مائیں “جبتک ہے جاں” کے مصداق جب تک اُن کی صحت اجازت دیتی ہے، اپنے بچوں کی حفاظت کرتی ہیں بچوں پر ظلم کرنیوالے پر زخمی شیرنی کی طرح حملہ کرتی ہیں پاکستان میں ظلم اور ناانصافی کی ایسی فضا سجائ گئی ہے جو انگریزوں کے دور میں بھی نہیں دیکھی گئی، لیکن ظلم کی فضا میں بہادری اور ایثار کی ایسی مثالیں جنم لیتی ہیں کہ تاریخ بنا جاتی ہیں، ساتھ ہی ساتھ محبت اور نفرت کی ایسی دیواریں چھوڑ جاتی جو دہائیوں تک قائم رہتی ہیں، 25 کروڑ لوگوں کا پاکستان آج صرف دو طاقتوروں کی انا، بغض اور نا عاقبت اندیشی کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے، یہ دو اشخاص پاکستان کی تاریخ میں بد ترین نفرت کا ریکارڈ قائم کر رہے ہیں، انکی نسلیں بھی کانوں کو ہاتھ لگائیں گی اور چھپتی پھریں گی
عثمان ڈار کی ماں کو اس عمر میں اپنے بیٹوں کی خاطر الیکشن جیسے مشکل فیلڈ میں داخل ہوتے ہوۓ دیکھ کر مجھے اپنی ماں یاد آ گئی جو میرے مشکل وقت کی ساتھی تھی
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 13, 2024
مائیں “جبتک ہے جاں” کے مصداق جب تک اُن کی صحت اجازت دیتی ہے، اپنے بچوں کی حفاظت کرتی ہیں بچوں پر ظلم کرنیوالے پر زخمی شیرنی کی… pic.twitter.com/TXvM2y85WR