پچھلی دفعہ 59 سال کا ہونے پر زندگی میں سیکھے گئے سبق لکھے، خان صاحب کو بھی بھیجے تو خان صاحب کیطرف سے “بالکل شاندار” کا وٹس ایپ میسج آیا ، اسدفعہ دل اُداس ہے کہ اب خان صاحب کو نا تو میسج بھیج سکتا ہوں اور نا پیغام وصول کر سکتا ہوں، اُمید ہے اگلی برتھ ڈے پر خان صاحب جیل سے باہر ہوں گے بیس سال عمران خان کی رفاقت میں اس ملک میں تبدیلی کی خاطر ، حق اور سچ کی خاطر جدوجہد میں گزر گئے، تقریبا 20 سال تک عمران خان کو میسجز بھیجنے کی عادت سی ہو گئی تھی، اگرچہ میرے میسجز ہمیشہ کسی خامی کی نشاندھی، کسی نئے آئیڈیا، کسی نئے خواب، آرگنائیزیشن سے متعلق ہوتے تھے، کئی دفعہ بہت سخت میسجز بھی لکھ دیتا تھا اور سخت تنقید بھی کر دیتا تھا، میری بہت سی تجاویز پر عمل بھی کرتے تھے، کبھی کبھار تعریف بھی کر دیتے تھے، کبھی کبھی ڈانٹ بھی دیتے تھے، کبھی یہ بھی کہتے تھے کہ تمہیں سیاست کا نہیں پتہ، کوئ درجن کے قریب بیس سالوں میں اہم ذمہ داریاں دیں جسمیں میں نے جان توڑ کے محنت کی، آرگنائزیشن فوکل پرسن، میڈیا ہیڈ، اوورسیز یورپ ہیڈ، مشیر براۓ متبادل توانائی اور فارن انوسٹمنٹ، سیکریٹری انفارمیشن، ممبر سی ای سی, فوکل پرسن ضمنی الیکشن مانٹرنگ، ریسرچ جیسی ذمہ داریاں نبھائیں، انکے ساتھ کراچی، لاہور، پشاور، وزیرستان اور جرمنی انکی ساتھ سفر بھی کیا، کئی موضوعات پر پیشکشیں بھی دیں، عمران خان کے جیل میں جانے سے پہلے اپنے رویے کی معافی مانگی، اُنہوں نے نا صرف معاف کیا بلکہ میری حوصلہ افزائ کی،ہمشہ میری تعریف کرتے تھے، انکی میموری بہت اچھی ہے، پارٹی کیلئے جسنے بھی جدوجہد کی، اُسے یاد رکھتے ہیں میرے بیس سال تعلیم کی نظر ہوۓ، دو بیچلرز ڈگریز، ایک ماسٹر ڈگری اور دو درجن کے قریب انٹرنیشنل کورسز ، گورنمنٹ کالج لاہور ، کراچی یونیورسٹی، بحریہ یونیورسٹی، جیسے اداروں سے ڈگریاں لیں تقریبا 17 سال پاک بحریہ کی خدمت میں لگ گئے، آبدوز پر تقریبا نو سال خدمات انجام دیں، بھارتی پانیوں میں جاسوسی آپریشن کیے، انٹرنیشنل امن مشن میں حصہ لیا، سنگاپور سے آسٹریلیا تک بحری جہاز پر سفر کیا اور کمیونیکیشن میں سپشلائز کیا بیس سال کارپوریٹ اور کاروبار کو فروغ میں گزر گئے، جو بھی کام کیا، ایک نیا آئیڈیا دیا، ایک نیا ٹرینڈ دیا، سینکڑوں لوگوں کو ملازمتیں دیں، درجنوں کو فائر کیا اور 90% ونچرز کامیاب رہے بیس سال میڈیا میں گزر گئے، 6 سال پی ٹی وی کا اینکر رہا، تقریبا 14 سال تک پاکستان کے تقریبا تمام ٹی وی چینلز پر پی ٹی آئ کی نمائندگی کی، ٹاک شوز میں لڑائیاں بھی ہوئیں، کچھ مواقع پر ہاتھا پائ بھی ہوتے ہوتے رہ گئی، انٹرنیشنل میڈیا میں ترکیہ اور چین میں پاکستان کی نمائندگی کی،اخبارات میں لکھتا رہا، چین اور ترکیہ کے اخبارات میں کالم لکھے، پبلشر کے طور پر چھ کتابیں پبلش کیں، اب دو اپنی کتابیں لکھ رہا ہوں، بیس سال میں آدھی دنیا دیکھ لی، بس ایک بر اعظم رہ گیا ہے جو دیکھنا باقی ہے اور وہ ہے انٹارکٹیکا اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ تو تقریبا 120 سال بن گئے، جی 120 سال کا کام 60 سال میں کیا، اسے ملٹی ٹاسکنگ اور ٹائم مینجمنٹ کہتے ہیں, اسے پر اسائیش علاقہ سے نکلنے سے حاصل کیا جاتا ہے، آپ ایک زندگی میں کئی زندگیاں جتنا کام بھی کر سکتے ہیں آئندہ بیٹیوں، بیگم اور اچھے دوستوں اور خیر خواہوں کو سب سے زیادہ وقت دوں گا اور دوسرے نمبر پر عمران خان کے نظریے کو پھیلاؤں گا، نوجوانوں کی اپنے تجربے سے تربیت کرنے کی کوشش جاری ہے اپنے ماں باپ کے بعد عمران خان سے بہت کچھ سیکھا اور وہ یقیناً اس قوم کا باپ ہے، زندگی میں جو حاصل کیا اللہ تعالیٰ کے بعد اسکا کریڈٹ اپنے والدین کو دیتا ہوں اہم ترین سبق: لوگوں کی فرسٹریشن، مایوسی یا حسد یا تنقید یا نفرت یا کسی غلط فہمی کے نتیجے میں انکے لفظی حملوں کا مقابلہ تحمل اور دلیل سے کرو، اور بعض اوقات اچھی طرح چھوڑ دیا کر دو، پی ٹی آئ میں بحثیں کے دوران اچھی طرح چھوڑ دیا کی اصطلاح میں نے متعارف کروائ تھی، جسے عمران خان اور نعیم الحق نے بہت پسند کیا اور خوب ہنسے تھے، لیکن یہ سیکھنے میں بہت وقت لگا اور سیکھتے سیکھتے کافی نقصان بھی اُٹھایا انشاللہ میرا ایک مختلف طرز کا وی لاگ اور دو کتابیں جلد آئیں گی ساٹھ سالہ احمد جواد
ساٹھ سال کا ہو گیا ہوں
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 18, 2024
پچھلی دفعہ 59 سال کا ہونے پر زندگی میں سیکھے گئے سبق لکھے، خان صاحب کو بھی بھیجے تو خان صاحب کیطرف سے “Absolutely Brilliant” کا وٹس ایپ میسج آیا ، اسدفعہ دل اُداس ہے کہ اب خان صاحب کو نا تو میسج بھیج سکتا ہوں اور نا پیغام وصول کر سکتا ہوں، اُمید ہے اگلی…