ایک دفع ایک شخص اپنے بیوی بچوں کے ساتھ بنا نمبر پلیٹ کار میں سفر کر رہا تھا کہ ناکے پر پولیس نے روک لیا – گاڑی کے کاغذات طلب کرنے پر وہ بولا یہ گاڑی میرے بچوں کی ہے- جس پر ایک بچہ بولا نہیں انکل یہ تو ہم نے کرائے پر لی ہے – دوسرا بچہ بولا نہیں انکل الحمدللہ یہ گاڑی ہماری اپنی ہے اور میری بہن اس کی مالکن ہے- اگلی سیٹ پر بیٹھی بہن بولی نہیں انکل میں نے تو کبھی سائیکل بھی نہیں دیکھی یہ گاڑی کیا چیز ہوتی ہے؟ ساتھ بیٹھی بیگم صاحبہ بولیں یہ میرے میاں کی گاڑی ہے ان کی محنت کی کمائی ہے- پولیس والا پاگل ہونے لگا- ہاتھ جوڑ کر درخواست کرنے لگا – مہربانی فرما کر اس گاڑی کے کاغذات دکھا دیں مسئلہ حل کریں- جس پر وہ شخص بولا آپ ہم پر بلا وجہ شک کر رہے ہیں – ہم تو بہت غریب اور مظلوم لوگ ہیں- آپ عدالت جائیں اور ثابت کریں یہ گاڑی چوری کی ہے- جج خود ہی کہیں سے کاغذ ڈھونڈ لے گا- ہم کاغذ نہیں دکھائنگے-
Samajh to gaye hongey aap