برصغیر کی کہانی – آنسوؤں کی زبانی – تحریر: احمد جواد

0
288

برصغیر کی کہانی – آنسوؤں کی زبانی

تحریر: احمد جواد

بنگلہ دیش اگرچہ جی20 کا حصہ نہیں لیکن اسے دہلی میں ہونے والی حالیہ جی20 کانفرنس میں مدعو کیا گیا، بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش تین ممالک جو 14 اگست سے پہلے ایک تھے، اور برطانیہ کے زیر تسلط تھے، آج بھارت جی20 کا میزبان ہے، بنگلہ دیش جی20 کا مہمان ہے، برطانیہ بھارت کیساتھ فری ٹریڈ کا معاہدہ کر رہا ہے، اور ہاں برطانیہ کا وزیراعظم بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کے قدموں میں بیٹھ کر گفتگو کر رہا ہے، یہ عزت 1947 کو پیدا ہونے والی حسینہ واجد کو عوام کی حقیقی نمائندہ ہونے اور اپنے ملک کو ترقی کے راستے پر ڈالنے کیوجہ سے ہے، یہ شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی ہے، جسے پاکستان میں غدار قرار دیکر جیل میں ڈال دیا تھا، آج تاریخ ہمارا منہ چڑا رہی ہے

دوسری طرف پاکستان ملک کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت کو ختم کرنا کر رہا ہے، قیدی نمبر 804 کو 17 ماہ سے توڑنے کی کوشش کر رہا ہے، وہی پرانا تجربہ ہے، کھلاڑی بھی وہی ہیں، منصف بھی وہی ہیں، ایمپائر بھی وہی ہیں،صرف شکار نیا ہے

آج پاکستان اکیلا ہے، کسی کو پاکستان کی ضرورت نہیں رہی، پاکستان بھارت میں دو دن گزارنے والے انٹرنیشنل لیڈرز کے چندمنٹ میٹنگ کیلئے درخواستیں کر رہا ہے اور وہ لیڈر بھارت کے پیروں میں بیٹھے ہیں، کیا بدقسمتی کا سفر ہے؟ 76 سال کا تباہی کا سفر اور بدقسمتی کہ آج بھی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں کہ ہم ہی ملک کو ٹھیک کریں گے

جس دن طاقت کا سرچشمہ عوام کو بناؤ گے، بھارت اور بنگلہ دیش کیطرح ترقی ہو سکتی ہے، اگرچہ بہت دیر ہو چکی