ماہ رنگ بلوچ ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر، مڈل کلاس سے تعلق، باپ میر عبدالغفار کو دہشت گردی پر گرفتار کیا گیا، عدالت سے بری ہوا، مسنگ پرسن بن گیا، دو سال بعد تشدد سے مسخ لاش ملی یہ دھان پان سی لڑکی ایک بیٹی ہے جو اپنے باپ پر ظلم کے خلاف کھڑی ہو چکی ہے، جو اپنے جیسوں دوسرے بلوچوں کے حقوق کیلئے کھڑی ہو چکی ہے، یہ وہ بیٹی نہیں جو اپنے چور باپ کیلئے، اپنی موروثی بادشاہت اور لوٹا ہوا پیسہ بچانے کیلئے میک اپ اور بڑی بڑی گاڑیوں میں عوام میں نعرے لگا رہی ہے، یہ سخت سردی میں کھلے آسمان تلے انصاف کی منتظر ہے اگر یہ بیٹی حضرت عمر رضی اللہ عنہُ کے زمانے میں ہوتی تو حضرت عمر اسکے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو جاتے اور اسے فوری انصاف دیتے ، کافروں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا انصاف سیکھ لیا اور ہم نے بھلا دیا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے 1400 سو سال پہلے فرمایا تھا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نظام نہیں چل سکتا اور آج اُن کا فرمان ایک حقیقت بن کر ہمارے سامنے ہے
ماہ رنگ بلوچ ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر، مڈل کلاس سے تعلق، باپ میر عبدالغفار کو دہشت گردی پر گرفتار کیا گیا، عدالت سے بری ہوا، مسنگ پرسن بن گیا، دو سال بعد تشدد سے مسخ لاش ملی
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) January 18, 2024
یہ دھان پان سی لڑکی ایک بیٹی ہے جو اپنے باپ پر ظلم کے خلاف کھڑی ہو چکی ہے، جو اپنے جیسوں دوسرے بلوچوں کے… pic.twitter.com/VH4ehwwKvu