نیو ورلڈ آڈر اب چین اور روس بنائیں گے – احمد جواد

0
216

نیو ورلڈ آڈر اب چین اور روس بنائیں گے

احمد جواد

چین نے ہمیں امریکہ کی غلامی سے نکلنے کا موقع سی پیک کی شکل میں فراہم کیا لیکن ہم نے موقع کھو دیا اور اب چین پاکستان سے مایوس ہو کر افغانستان، وسطی ایشیائی ریاستیں، ایران اور ترکیہ کو اپنا محور بنا چکا ہے، چین پاکستان کا اتنا انتظار کر سکتا ہے جتنا اسنے افغانستان کا 40 سال تک کیا اور بغیر کوئ جنگ لڑے افغانستان چین کی جھولی میں پکے پھل کیطرح گرا، امریکہ 30 سال جنگ لڑ کر بھی افغانستان ہار گیا، یہ ہے چین کی پالیسی، وہ انتظار کرتا ہے جبتک بہترین ٹائمنگ نہیں آتی،اُسکا صبر ہی اُس کی جیت ہے،لیکن مسلہ یہ ہے کہ کیا ہم موجودہ پالیسی کے تحت زندہ رہنا کریں گے؟ بلوچستان اور کے پی کے ایران اور افغانستان سے ایسے جڑے ہیں جیسے پھل درخت سے؟ امریکی پالیسی کے تحت اپنے مسلمان بھائیوں کا خون ہمارے ہاتھ پر دوبارہ نہیں لکھا جانا چاہیے

مستقبل چین کا ہے، امریکہ اپنے ہی بناۓ جال میں پھنس جاۓ گا، دنیا کی کوئ طاقت چین اور روس کے اتحاد کا مقابلہ نہیں کر سکتی، دونوں ممالک شطرنج کے ماہر ہیں، تیل،گیس،معیشت،طاقت سب کچھ ہے انکے پاس

بھارت چین کے بعد دوسرا عقلمند ملک ہے جو کسی صورت میں چین سے جنگ نہیں کرے گا، وہ صرف امریکہ اور یورپ کی ٹیکنالوجی اور سرمائے کو حاصل کر رہا ہے، وہ پاکستان سے جنگ کیے بغیر اپنے اہداف حاصل کر رہا ہے، اجیت دیول نے جو پلان 15 سال پہلے بنایا، وہ کامیابی سے جاری ہے، اجیت دیول نے دنیا کو بھارت کے گرد اکھٹا کر دیا، اپنی کامیاب چالوں سے

سمجھدار ممالک کی فہرست میں ترکیہ کا نام بھی آتا ہے، جو بغیر تیل اور گیس کی دولت کے جی20 کا حصہ بن گیا جسکے اپنے تمام ہمسایوں سے ایسے تعلقات جیسے گاؤں میں ہمساۓ ایکدوسرے کے گھر بغیر روک ٹوک آجاتے ہیں، ترکیہ میں یورپ، مشرق وسطی، ایران، شام، عراق، سعودیہ، دوبئی، روس، یوکرین کی لائسنس پلیٹ والی گاڑیاں ایسے ہی دندناتی پھرتی ہیں، جسے اپنے ملک میں! ایرانی ترکیہ میں ایسے داخل ہوتے ہیں جیسے یورپ میں یورپی ممالک ایکدوسرے کے ملک میں! دنیا میں اسلامی ممالک میں عربی کے بعد جو زبان سب سے زیادہ سیکھی جارہی ہے وہ ترک زبان ہے، ترک سکولوں میں چین، افغانستان، شام، مصر، لبنان، عراق، لیبیا، یمن، فلسطین، بھارت، بنگلہ دیش، پاکستان، یوکرین، روس اور ایران سے ہزاروں بچے ترکیہ زبان سیکھ رہے ہیں

دنیا بہت آگے نکل گئی اور ہم رجیم چینج آپریشنز سے باہر نا نکل سکے، دنیا پیچھے رہنے والوں کا انتظار نہیں کرتی