کسی بھی لیڈر اور انسان کیطرح عمران خان سے بھی کچھ غلطیاں سرزرد ہوئیں اور اُن غلطیوں میں سے ایک اہم غلطی

0
624

ایک کروڑ اوورسیز پاکستانیوں کی نمائندگی کیلئے نالائق ترین، موقع پرست، کرپٹ ٹیم کا چناؤ جسکے نتیجے میں پی ٹی آئ اوورسیز چیپٹرز اس مشکل ترین گھڑی میں نواب ریسٹورنٹس مانچسٹر پر کھانا کھا کے اپنے شدید ترین احتجاج کو مسکراتے ہوۓ، قہقہے لگاتے ہوۓ ، ڈکار مارتے ہوۓ، ایک دوسرے کو تعریفی اسناد دیکر کر رہے ہیں آج پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، 76 سال کی تاریخ کا مقبول ترین لیڈر جیل کی سلاخوں کے پیچھے آزادی کے نعرے کی سزا کا منتظر ہے،90 فیصد اوررسیز پاکستانی عمران خان کے حامی ہیں لیکن نالائق لوگوں کی تعیناتی کیوجہ سے آج اس طاقت کا کوئ نام و نشاں نہیں ان بدترین حالات میں نواب ریسٹورنٹ میں خان صاحب کے نام پر پی ٹی آئ یوکے کے زیر اہتمام ڈنر تناول فرمایا جا رہا ہے ، پی ٹی آئ یو کے کی کامیابیوں پر سرٹیفیکیٹ بانٹے جا رہے ہیں، شوخیاں اور سیلفیاں چل رہی ہیں، عمران خان کے جانثار تکے بوٹیاں کھا رہے ہیں اور ڈکار مارنے کے بعد عمران خان زندہ باد کے نعرے بھی لگ رہے ہیں نواب ریسٹورنٹ پر یہ پی ٹی آئ والے اگر پاکستان کے سفارت خانے کے سامنے ہفتے میں ایک دن بھی پر امن احتجاج کریں، 8 فروری کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اپنے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار پر بات کریں، 8 فروری کو پاکستانی کمیونٹی کو ووٹ ڈالنے کیلئے فعال کریں، انسانی حقوق کے اداروں میں درخواستیں دیں، پاکستانی جیلوں میں پی ٹی آئ کے لیڈرز اور ورکرز یا جو آٹھ ماہ سے روپوش ہیں، جنکے کاروبار تباہ ہوگئے، انکے لیے کوئ فنڈ ڈونیشن کرتے، تو شاید فائدہ ہوتا، ایک کروڑ پاکستانی اوورسیز کو ملکر آواز اٹھانی ہو گی، ورنہ نواب ریسٹورنٹ تو موجود ہے ڈکار مارنے کیلئے اور سیلفیوں کیلئے، وقت آ گیا کہ پی ٹی آئ اوورسیز کے حوالے سے کوئ جینیون تحریک چلائ جاۓ