By Ahmad Jawad
Writer is Chief Visionary Officer of World’s First Smart Thinking Tank ” Beyond The Horizon” and most diverse professional of Pakistan. See writer’s profile at http://beyondthehorizon.com.pk/about/
Indian Claim of surgical strike was in fact loose shot by India, we should have caught behind such loose shot instead of playing ourselves a loose shot.
1.We could go to UN immediately to inform India has declared war on us citing their claim.
2. We could actually launch a counter surgical strike citing it as Defense right.
Instead see what we are doing collectively on media, foreign policy & Defense reps by rejecting surgical strike & calling it cross border firing.
It’s like a hostile person insult you & label it that he slapped you. If You start denying that he did not slap me, he just insulted me & I also insulted him, it’s a defensive posture & in fact we ourselves are endorsing our insult. You should accept his claim of slap & actually slap back very hard & tell the crowd that I just defended myself by slapping him back.
India cannot afford a war, their stakes are very high. Any war will give unprecedented help to Kashmir cause. Indian dream of economic champion in this region will be ruined even with a limited war. All Indian Military & political top has ruled out war for the same reasons, they will opt a mix of covert & overt ops. Giving impression of cross border into a surgical strike is to satisfy their hyper sentiment in public & Covert will be diplomatic, water & terrorism operations.
I fear my enemy is playing smart & we are getting outsmarted. They are now winning the war without even starting an actual war.
Few minutes after my statement over the economic risk of India, I saw Mumbai Stock Market crashing down. I am no fortune teller but common sense is the real art of fortune teller.
کوئی شخص تھپڑ مار کر آپ کی اعلانیہ توہین کرے تو جواباً اسے زناٹے دار تھپڑ رسیدکرکے اپنے دفاع کا اظہار کریں۔حملہ جارحیت ہے اور جوابی حملہ دفاعی حکمت عملی
احمد جواد
بھارت کا سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ اس کی خام خیالی تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بے دلی سے جواب دینے کی بجائے اس حماقت کا فائدہ اٹھانا چاہیئے تھا۔
۔ 1- ہم فی الفور اقوام متحدہ سے رجوع کرکے بھارتی دعوے کو اعلان جنگ قرار دیتے۔
۔ 2- اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے جوابی سرجیکل سٹرائیک کرتے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارا میڈیا، خارجہ پالیسی اور دفاع کے ترجمان مل کر بھارتی سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کو سرحدی خلاف ورزی کا رنگ دینے میں مصروف ہیں۔
یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی شخص آپ کو تھپڑ رسید کرکے آپ کی ٹھکائی کرے اور جواباً آپ کہیں کہ اس نے مجھے تھپڑ تو نہیں مارا بس زبانی توہین کی ہے اور میں نے بھی اس کی زبانی مذمت کر دی ہے۔اس جوابی موقف سے آپ خود اپنی توہین کر رہے ہیں۔آپ نہ صرف اس کے تھپڑ کا اقرار کریں بلکہ جواب میں اسے زناٹے دار تھپڑ جڑ کر لوگوں کو بتائیں کہ میں نے تو جوابی تھپڑ سے اپنا دفاع ہی کیا ہے۔
بھارت اپنے وسیع مفادات کے باعث جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔جنگ سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بے مثال پذیرائی ملے گی۔مختصر سی لڑائی بھی بھارت کا علاقے میں معاشی چوہدری بننے کا خواب چکنا چور کر دے گی۔ان بنیادوں پر بھارت کے فوجی اور سیاسی اکابرین نے جنگ کا امکان رد کر دیا ہے۔اس کی بجائے وہ ملی جلی ظاہری و باطنی نبرد آزمائی کی حکمت عملی اختیار کریں گے۔ظاہراً وہ سرحدی خلاف ورزی کوسرجیکل سٹرائیک کا نام دے کر لوگوں کے بپھرے جذبات کو تسکین پہنچا رہے ہیں اور بباطن دہشت گردی، پانی کی بندش اور سفارتی تنہائی کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔
مجھے خدشہ ہے دشمن اپنی چالاکی سے ہمیں چکمہ دینے میں کامیاب ہو چکا ہے۔اس نے حقیقی معنوں میں اصلی لڑائی لڑے بغیر جنگ جیت لی ہے۔
بھارت کے معاشی خطرات پر اپنے تحفظات کے فوری بعد میں نےممبئی سٹاک مارکیٹ میں مندی کا شدید رجحان دیکھا۔میں کوئی نجومی تو نہیں حالانکہ نجومی کے ہنر کامن سینس ہی کا محتاج ہی ہوتا ہے۔