امیر المنافقین ضیاء الحق نے 1977 کے بعد وہ نسلیں تیار کیں جن میں معاملات کو دنیاوی انداز میں ہر طریقے سے چلانے کو جائز سمجھا گیا اور ساتھ ساتھ مذہب کا لبادہ بھی اوڑھا دیا گیا. شریف خاندان اس کا سرخیل ہے. اس منافقت کے نتیجے میں پچھلے 45 سال سے عام سرکاری ملازم کام نہ کرنے کی تنخواہ اور کام کرنے کی رشوت لیتا ہے. پوری نسلیں رشوت کی کمائی کو جائز سمجھ کر جوان ہوتی رہیں اور اگلی نسل میں یہ ‘حق’ تصور ہو گیا خصوصاً سندھ میں.. اس حرام. کی کمائی نے سیاسی اور زرعی سرپرستی میں ایسے سرکاری ملازم پیدا کیے جو صرف اپنے آقا کے غلام ہیں اور حرام کو “الحمد للہ” کہہ کر کھاتے ہیں، پھر اللہ کا عذاب کیوں نا آۓ اس حرام کی نسل نے قانون کی حکمرانی کی جگہ اتھارٹی کی حکمرانی کو اپنا لیا، آج آپ حیران ہو رہے ہیں کہ پاکستان میں ایسا ظلم کیوں ہو رہا ہے جو مقبوضہ کشمیر میں بھی نہیں ہوا تو اُسکی وجہ یہی ہے کہ چار دہائیوں تک حرام کی نسلیں تیار ہوئیں اور یہ نسلیں اپنی طاقت، اپنا کیرئیر ، اپنا اختیار، اپنا کاروبار اور اپنی خصلتیں اگلی نسل کے حوالے کرتی گئیں اس حرامی نسل کو عمران خان اپنی موت نظر آ رہا ہے، یہ اپنی جان بچانے کیلئے اسکی جان کے درپے ہیں
حرامی نسل
— Ahmad Jawad (@AhmadJawadBTH) December 21, 2023
امیر المنافقین ضیاء الحق نے 1977 کے بعد وہ نسلیں تیار کیں جن میں معاملات کو دنیاوی انداز میں ہر طریقے سے چلانے کو جائز سمجھا گیا اور ساتھ ساتھ مذہب کا لبادہ بھی اوڑھا دیا گیا. شریف خاندان اس کا سرخیل ہے.
اس منافقت کے نتیجے میں پچھلے 45 سال سے عام سرکاری ملازم کام نہ…