سائفر کیا تھا؟ اصل کہانی

0
318

سائفر کیا تھا؟ اصل کہانی

ملک کی غیرت اور عزت 76 سال سے ڈالروں کے عوض بک رہی تھی، بیچنے والے ارب پتی اور خریدنے والے “موگیمبو خوش ہوا” والے تھے

پھر اچانک عمران خان نے غیرت بکنے کا واقعہ پکڑ لیا اور عوام کے سامنے رکھ دیا

غیرت کی حفاظت پر تعینات محافظوں نے کہا کہ کچھ نہیں ہوا، کچھ نہیں ہوا، سب جھوٹ ہے، لیکن پھر کچھ عرصے بعد تسلیم کر لیا کہ غیرت کے سودے کا آڈر تو آیا تھا اور آڈر کی کاپی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت محفوظ رہنا چاہیے تھا لیکن عمران خان نے آڈر کی کاپی گم کر دی، اسلئے غداری کا مقدمہ تو بنتا ہے، یعنی قومی غیرت کے سودے پر کوئ اعتراض نہیں، لیکن قومی غیرت پر سودے کے آڈر کی کاپی پر اتنی فکر؟

یہ ہے آج کے مقدمے کی ٹوٹل کہانی جس کیلئے عدالت اٹک جیل منتقل کر دی گئی ہے، کیونکہ عمران خان کے وجود کا عوام کے سامنے آنے کا اتنا خوف ہے کہ اب عمران خان کےخلاف مقدمات جیلوں میں ہوں گے، تاکہ عوام عمران خان دیکھ نا سکیں اور غیرت کے نشان کو بھولنے کی کوشش کریں

انسانی عقل جہاں بھارتی چندریان کی کامیابی پر حیران ہے، وہاں اٹک جیل میں ایک مضحکہ خیز مقدمے پر بھی اتنی حیران ہے

انسانی عقل نے 14 اگست 1947 سے دو قوموں کی عقل کا ایک ساتھ شروع ہونے والا سفر دیکھا، ایک عقل چاند پر پہنچ گئی، دوسری عقل اٹک جیل میں مقدمہ لگا رہی ہے

اٹک جیل کے سائنسدان اور چندریان کے سائنسدانوں میں اتنا ہی فرق ہے جتنا جگت اور سائنس میں ہے، جتنا لینڈ لائین فون اور موبائل فون میں ہے، جتنا بنگالی بابے اور گوگل میں ہے، فرق بہت زیادہ ہے، اسلئے مزید انتظار فرمائیے، تجربات جاری ہیں