تین تارے اور چاند گرہن

    0
    216

    ہمسایوں سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کشمیر بیچ دیں، پانی بیچ دیں، اپنے قومی مفادات بیچ دیں، سر جھکا لیں

    ہمسایوں سے اچھے تعلقات یورپ کی طرز پر بھی ہو سکتے ہیں، چین، ایران، بنگلا دیش، سنگاپور، ویت نام، انڈونیشیا، ملائشیا اور ترکیہ کے اپنے ہمسایوں سے تعلقات کی طرز پر بھی ہو سکتے ہیں جو اپنے تمام ہمسایوں سے تجارت، ٹورازم اور بات چیت کرتے ہیں لیکن نا تو اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹتے ہیں، نا اپنا جائز حق چھوڑتے ہیں

    نواز شریف کے ہمسایوں سے تعلقات میں صرف شریف فیملی کے کاروبار کو تقویت ملے گی، پاکستان کے قومی مفادات نظر انداز ہو جائیں گے، بس اس فرق کو یاد رکھیں، یہ شخص اپنے اور اپنے اقتدار کیلئے سب کچھ کر سکتا ہے، اسی لئے نواز شریف انٹرنیشنل اسٹبلشمنٹ کی آنکھوں کا جنوبی تارا ہے اور آصف زرداری مغربی تارا ہے اور شمالی تارا اسٹیبلشمنٹ ہے، ان تاروں کیلئے سورج قید ہے اور عوام چاند گرہن میں پھنسی ہوئ ہے